ï·º
مدینے کی فضاؤں میں بکھر جائیں تو اچھا ہو
ہم اپنی موت Ú©Ùˆ Ø+یران کر جائیں تو اچھا ہو
نہیں ہے Ø+Ùˆ صلہ روضہ تمہارا تکتے رہنے کا
جنوں کہتا ہے تکتے تکتے مرجائیں تو اچھا ہو
مری نم ناک آنکھوں کا یہی اب تو تقاضہ ہے
تمہارے پیار Ú©ÛŒ Ø+د سے گزر جائیں تو اچھا ہو
جو ٹھنڈی ٹھنڈی آہیں میرے سینے میں مہکتی ہیں
وہ اوروں کے دلوں میں بھی اتر جائیں تو اچھا ہو
جسے سنتے ہی دل سرشار ہوں عشقِ Ù…Ø+مدؐ سے
رقم ایسی کوئی ہم نعت کر جائیں تو اچھا ہو
بنامِ مصطفےٰ ہو امن یارب پھر کراچی میں
مرے کشمیر کے بھی دن سدھر جائیں تو اچھا ہو
میں جن Ú©Ùˆ روØ+ Ú©Û’ قرطاس پہ Ù…Ø+سوس کرتا ہوں
وہ جذبے کاش کاغذ پر اتر جائیں تو اچھا ہو
وہاں کیسی Ù…Ø+بت دل جہاں سجدوں سے قاصر ہو
جبینِ دل کو لے کر ان کے در جائیں تو اچھا ہو
خیالوں میں کئی الفاظ نے آکر تمنا کی !!
نبی کی نعت سے ہم بھی سنور جائیں تو اچھا ہو
اسی ہی آسؔ میں رہتی ہیں اکثر منتظر آنکھیں
بلاوا آئے، ہم با چشمِ تر جائیں تو اچھا ہو
ï·º